اسلام آباد میں تشدد کا شکار بچی کے کیس میں نیا موڑ آ گیا۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ کے جوڑے نے تشدد کا شکار بچی طیبہ کے والدین ہونے کا دعویٰ کر دیا۔ بچی کا اصل نام عائشہ ہے، ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کا مطالبہ کر دیا۔ بچی کے والدین دنیا نیوز کے آفس پہنچ گئے۔
بچی تشدد کیس حل ہونے کے بجائے الجھتا ہی چلا جا رہا ہے کیونکہ اب طیبہ کے والدین ہونے کے نئے دعوایدار سامنے آگئے ہیں۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ کے نواحی گاؤں کے رہائشی محمد ریاض اور اس کی بیوی کوثر بی بی نے دعویٰ کیا ہے کہ بچی ان کی ہے جو تین سال پہلے فیصل آباد کے علاقے لیاقت ٹاؤن سے لاپتہ ہوئی جس کے اغوا کا مقدمہ تھانہ جھنگ بازار میں درج کرایا۔
بچی کے والدین ہونے کے دعوے داروں کا کہنا ہے کہ اس کا اصل نام عائشہ ہے اور وہ دیکھتے ہی ہمیں پہچان بھی لے گی جبکہ ہمارا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرا لیا جائے تاکہ حقیقت سامنے آئے۔
تشدد کا شکار ہونے والی بچی کی ایک بہن بھی ان والدین کے ہمراہ تھی جس کا نام ازکا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ ہم دونوں فیصل آباد میں کام کرتی تھیں لیکن اچانک ہی اطلاع ملی کہ اس کی بہن اغوا ہو گئی ہے۔ طیبہ تو اب منظر عام سے غائب ہے مگر اب تک تین خاندان بچی کے والدین ہونے کا دعویٰ کیا ہے